فقیرانہ آئے صدا کر چلے۔ غزل از میر تقی میر

فقیرانہ آئے صدا کر چلے۔ غزل از میر تقی میر
فقیرانہ آئے صدا کر چلے۔ غزل از میر تقی میر



0 comments:

Post a Comment

Powered by Blogger.